‏اٹارنی جنرل منصور اعوان نے 5 رکنی ہم خیال بینچ کو آج دلائل شروع کرتے ہی ایک مرتبہ پھر بہت ٹف ٹائم دیا ۔خالد حسین تاج ایڈووکیٹ

Expose News 24

‏اٹارنی جنرل منصور اعوان نے 5 رکنی ہم خیال بینچ کو آج دلائل شروع کرتے ہی ایک مرتبہ پھر بہت ٹف ٹائم دیا 

خالد حسین تاج ایڈووکیٹ کا کہنا ہے پچھلے 7 سال سے میں نے سپریم کورٹ میں بہت سی پروسیڈنگ خود جاکر دیکھی آج پہلی بار کسی اٹارنی جنرل نے چیف جسٹس کے سامنے کھڑے ہو کر کہا آپ اعجاز اور منیب اس بینج میں نہیں بیٹھ سکتے کچھ آڈیو ایسی ہے 

اس میں چیف جسٹس کی خوش دامن اور دو ججز کا بھی ذکر ہے 

لہذا آپ تینوں یہ کیس نہیں سن سکتے 

اٹارنی جنرل منصور اعوان نے اکرم شیخ کے 1989 کے کیس اور ارسلان افتخار کے2012 کیس کا بھی حوالہ دیا ارسلان افتخار کیس میں اس وقت کے اٹارنی جنرل عرفان قادر نے افتخار چودھری پر اعتراض  کیا تو اس وقت کے چیف جسٹس بینج سے الگ ہو گئے تھے

اٹارنی جنرل کے دلائل کے دوران منیب اختر بار بار Interrupt کر کے ان کو بات مکمل نہیں کرنے دے رہا تھا جبکہ دوسری طرف شعین شاہین جب دلائل دے رہے تھے تو یہ اپنے الفاظ بھی ان کے منہ میں ڈال رہے تھے جب وہ دلائل کے دوران کوئی چیز بھول جاتا ہے تھا تو منیب اور اعجازالاحسن اس کو بتاتے تھے

‏جس طرح منیب اختر اج سماعت کے دوران اپنے الفاظ عمران خان اور عابد زبیری کے وکیل شعیب شاہین کے منہ میں ڈال رہے تھے بلکل اسی طرح 3سال پہلے قاضی عیسیٰ ریفرنس میں اپنے الفاظ اس وقت کے عمران خان کے وکیل فروغ نسیم کے منہ میں ڈال رہے تھے منیب جج کے بجائے مخالف وکیل کا کردار بھی نبھاتا ہے

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Learn More
Accept !
To Top