جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس امین الدین کا یہی بینچ اگر ڈکلیئر کرتا ہے کہ میاں نواز شریف کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے تو پھر کون جواب دے گا
سینئر صحافی تجزیہ نگار جاوید چوہدری کا کہنا ہے کہ
جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس امین الدین کا یہی بینچ اگر ڈکلیئر کر دیتا ہے کہ میاں نواز شریف کے ساتھ زیادتی ہوئی تھی
اور ہمیں ان سے معافی مانگنی چاہیے
تو پھر سوال یہ ہے کہ ایک منتخب وزیراعظم جس کو نا حق سزا دے کر نااہل کرکے اس کے 7/8سال ضائع کر دیے ان کے بھی اور قوم کے بھی۔
جس کی سزا آج پاکستان کی بائیس کروڑ عوام کاٹ رہی ہے ۔
اس کا جواب کون دے گا.
جاوید چوہدری نے یہ حوالہ بھی دیا کہ پانامہ جے آئی ٹی میں سپریم کورٹ رجسٹرار نے اپنی مرضی کے جج لگا کر نوازشریف کو غلط سزا سنائی،
نوازشریف کے خلاف پانامہ ( جے آئی ٹی) میں سپریم کورٹ کے رجسٹرار اور اس وقت کے ججز نے جس غیر قانونی و غیر اخلاقی طور پر اپنی مرضی کے افراد کو شامل کر کے مرضی کی تفتیش کروائی اس جرم میں ان ججز اور رجسٹرار کے خلاف کاروائی ہونا چاہیے۔
یاد رہے 436 پاکستانیوں کے کیس میں سب کے کیس کو الگ کرکے ایک فیملی کے کیس کو چلایا گیا ؟
سپریم کورٹ نے نوازشریف پنامہ ,کیس میں وہ بھی کیا جو فیصلے میں لکھا ہی نہیں سپریم کورٹ نے درخواست سے فالتو کام کرتے ہوے نااہلی بھی کی ۔
نوازشریف کے خلاف پانامہ (جے آئی ٹی) میں ان ججز اور رجسٹرار کے خلاف کاروائی ہونا چاہیے۔
سینئر صحافی تجزیہ نگار :جاوید چوہدری