سینئر صحافی مطیع اللہ جان کا کہنا ہے کہ
8 ججز نے بیٹھ کر 350 اراکین قومی اسمبلی کے ایوان کا بنایا گیا قانون معطل کر کے بیٹھے ہیں
یہ پارلیمنٹ کی توہین ہے
پارلیمنٹ کی بے عزتی ہے
اور چیف جسٹس کا خود کے اختیار سے متعلقہ کیس ہے اور بینچ میں بیٹھے ہیں یہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی بد نیتی اور بے ایمانی ہے
چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کو چاہیے کہ خود کو اس بینچ سے الگ کر لے کیوں کہ یہ کیس ہے ہی عمر عطا بندیال سے متعلق ہے
اور جو ججز اس میں شامل تفتیش ہیں ان کو بھی خود ہی اس بینچ سے الگ کر لینا چاہیے
کیونکہ انصاف کا یہی تقاضہ ہے
چیف جسٹس عمر عطابندیال، جسٹس اعجاز الاحسن جسٹس منیب اختر کا آڈیو لیکس سے تعلق ہے آپ تینوں ججز کیس نہ سنیں،
جیسا کہ صبج بول چکا ہوں اٹارنی جنرل نے اعتراض اٹھا دیا ھے
چیف جسٹس کو پوچھے بغیر ججز پر مشتمل کمیشن بنایا گیا، یہ عدلیہ کی آزادی کا معاملہ ہے اس پر دلائل دیں، چیف جسٹس بندیال
جناب یہ عدلیہ کی نہیں آپکی ساس کی آزادی کا معاملہ ھے آڈیو لیک انکوائری سے عدلیہ کی آزادی کا کیا لینا دینا ھے؟