اقتدار اعلی کی کرسی سے اتارنے جانے کےبعد میاں نواز شریف اور عمران خان میں فرق واضع فرق

Expose News 24


 تحریر : سردار ناصر 
‏نواز شریف کو جب اقتدار کی کرسی سے اتارا گیا تو میاں صاحب مقتدر حلقوں سے ایک سوال پوچھتے تھے کہ " مجھے کیوں نکالا "

جس پر انکے ناقدین انکا مذاق اڑاتے تھے لیکن تب کے زمانے میں اور آج کے زمانے میں ایک فرق واضح ہے
 وہ یہ کہ میاں صاحب جب اسلام آباد سے براستہ جی ٹی روڈ لاہور کی طرف آرہے تھے تو راستے میں جہاں انکا استقبالیہ کیمپ لگا ہوتا تھا وہاں وہ تقریر میں اپنے ساتھ ہوئی نا انصافی بیان کرتے ہوئے
 ایک اعلی کام جو وہ کرتے تھے وہ یہ کہ وہ اپنے 4 سالہ دور کے سارے انقلابی کام
 دہشت گردی، بدامنی، لوڈشیڈنگ کا خاتمہ اور سی پیک پر عملدرآمد کی صورت میں موٹر ویز اور اسطرح کے بیسیوں کام گنواتے تھے۔یہ وہ کام ہے جو انکے سیاسی مخالفین بھی اسکا انکار نہیں کرتے۔

اسکے برعکس جب سے عمران خان کو ایک آئینی عمل عدم اعتماد کے ووٹ کی بنیاد پر گھر بھیجا گیا

تب سے عمران خان بھی یہی کہتا ہے مجھے کیوں نکالا مگر اسکے ساتھ وہ اپنے دور میں کیئے گئے کام "جو کیئے ہی نہیں " انکا ذکر تک تو کرتا نہیں 

 سوائے مخالفین پر الزام تراشیوں کے گندے پروپگنڈا کے اپنی خواتین پر جنسی زیادتیوں کے علاوہ انکے پاس بیچنے کے لیئے کچھ نہیں کیونکہ عمران خان سیاست دان نہیں کیونکہ یہ بگڑا  عیاش بڈھا ہے جو جوانی سے اب تک سدھرنے کے لیئے تیار نہیں

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Learn More
Accept !
To Top